Misconception about Speaking
انگریزی کے بارے میں طلباء کی غلط رہنمائی کی جاتی ہے کہ بولنا شروع کروگے تو اسپیکنگ بہتر ہ جائےگی اور اگر لکھنا شروع کرو گے تو رائٹنگ بہتر ہو جائے گی۔ بنیادی انگریزی سیکھنے والا سوال کرتا ہے کہ اسکے دماغ زبان پروڈیوس یعنی پیدا ہی نہیں کر رہا تو ”کیا لکھنا اور بولنا شروع کرے؟” اسکا جواب دینے سے ہم قاصر رہ جاتے ہیں۔ پہلے دماغ کا وہ والا پرزہ آن کرنا پڑے گا جو زبان کی پروڈکشن کا ذمہ دار ہے۔ وہ پرزہ آن کرنے کیلئے ہمیں کچھ اِن پٹ سٹرکچر کی شکل میں چاہئے ہوگی۔ جب بچہ زبان سیکھ رہا ہوتا ہے تو وہ بھی سٹرکچرز سنتا لیکن پروڈکشن ”الفاظ کی شکل میں کرتا” یعنی ”ماما باہر” ان دو الفاظ میں جو کہنا چاہ رہا وہ اسکی ماں سمجھ جاتی۔ ہم بھی جب سٹرکچرز کی ان پٹ لیں گے تو ہمارا دماغ کچھ الفاظ پیدا کرنے کے قابل ہو جائےگا۔ انگریزی سیکھنے والے وہ افراد جو پہلی زبان اردو، پنجابی، پشتو وغیرہ پہلے سے جانتے ہوں وہ سٹرکچرز کو جب بھی سنتے ہیں بچے کی طرح نہیں سنتے بلکہ اسکی گرامر اور دوسری گہرائیوں میں جانا شروع کر دیتے ہیں۔ ایسا لازمی ہوگا کیونکہ وہ اصول جانے بغیر کسی بھی فقرے کو جذب نہیں کر پاتے اور لازمی اپنی مادری زبان سے موازنہ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور دوسرے بڑے ملکوں میں ”زبان سے موازنہ” کر کے ترجمہ وغیرہ کے ذریعے انگریزی سکھائی جاتی ہے۔ جس سے رائٹنگ صرف ترجمہ کی حد تک کچھ بہتر ہو جاتی ہے لیکن اسپیکنگ بالکل نہیں آتی۔ مزید یہ کہ دماغ کا وہ حصہ جو خود زبان کو پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بہت زیادہ پالش نہیں ہوتا۔
How to Start Speaking English
یہ بات ہم نے جان لی کہ دماغ کو لینگوئیج پروڈکشن کیلئے تیار کریں گے تو پھر ہی بولنا شروع کریں گے۔ اور جب چھوٹے چھوٹے فقرات بولنا شروع کر دیں تو بڑے فقرات خود زبان کا حصہ بنتے اور مزید پریکٹس سے روانی بھی آنا شروع ہو جاتی۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دماغ کے اس حصے کو ایکٹیویٹ کیسے کریں؟ اسکے لئے اگر ممکن ہو تو کسی استاد کے ساتھ جڑ جائیں، جو آپکے بنیادی سٹرکچرز پر پریکٹس کے انداز میں کام کرے ۔ مثلا اگر ناؤن فریز بنانا سکھائے تو ایک ایک سٹیپ پر آپ سے بنوائے۔ جیسے ایک نام کے ساتھ اسکی خوبی لگاؤ ”اچھا لڑکا” اب اسکے ساتھ اسکا ایڈورب لگاؤ ”بہت اچھا لڑکا” اب اسکے ساتھ کنجنکشن لگاؤ ”بہت اچھا لڑکا اور اسکا شرارتی بھائی” اب اسکے ساتھ ایک پریپوزیشنل فریز لگاؤ ”بہت اچھا لڑکا اور اسکا بھائی مصیبت میں”۔ اب اس پر مزید ملتی جلدی ناؤن فریز بناؤ۔ ”محنت استاد” بہت محنتی استاد وغیرہ۔
لیکن اگر کسی استاد سے نہیں جڑ سکتے تو اپنی مدد آپ کے تحت کام کریں۔ چھوٹے سٹرکچرز پر کام کرنے کیلئے نیچے دی گئی کتاب انتہائی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ کیونکہ اس میں چھوٹے روز مرہ زندگی کے سٹرکچرز موجود ہیں۔
Where to find the Material?
انگریزی بول چال کو شروع کرنے کیلئے کچھ مواد سامنے ہو تو زیادہ آسانی رہے گی۔ پہلے مرحلے میں مواد کی صرف ریڈنگ کرنی ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں وہی سٹرچرز جو ٹوٹے پھوٹے زہن میں رہ جائیں انہیں بول کر پریکٹس کرنا ہوگا۔ اسکے لئے آپ ایک پارٹنر کا انتخاب کر لیں اور نیچے دی گئی کتاب سے روزانہ ایک ڈائیلاگ کو صرف دیکھ کر اونچی آواز سے پڑھیں۔ جیسے ہی 5-6 مرتبہ پڑھ لیں پھر کتاب کو بند کریں اور زبانی اسی موضوع پر گفتگو کی کوشش کریں۔ جیسے ہی آپکے برین کا وہ حصہ جو زبان پیدا کرتا ہے کام کرنا شروع کر دے گا تو آپکو مٹیریل کی بہت زیادہ ضرورت نہیں پڑے گی۔ لیکن پھر بھی جتنی زیادہ اِن پٹ آپکے پاس ہوگی آپ اتنے ہی بہترین سپیکر ہونگے۔ باقی لہجے پر کام کرنے کیلئے بہت زیادہ ”سماعت” کریں۔ یعنی یوٹیوب وغیرہ پر انگریزوں کے انٹرویوز سنیں۔
Question-Answer Method
جیسے ہی کتاب کے کچھ صفحات پڑھ لیں تو آپکو اندازہ ہوگا کہ زیادہ تر سوالات کی مدد سے بات شروع ہو رہی۔ مثلا ”کیا میں آپکی مدد کر سکتا ہوں” کیا میں آپکے کمرے کا نمبر جان سکتا ہوں؟” وغیرہ تو آپ بھی اسی ٹیکنیک کا استعمال کریں۔ اپنی دوستوں سے سوالات پوچھیں انگلش میں۔ وہ جیسے بھی جواب دیں آپکو فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔ آپ صرف اپنے سوال پر دیہان دیں۔ اس طریقے سے زبان میں بہت نکھار آئےگا۔